Thursday 21 May 2020

جہانگیرترین گروپ کی شوگر ملز اوورانوائسنگ اور ڈبل بلنگ میں ملوث ہیں، شہزاد اکبر

جہانگیرترین گروپ کی شوگر ملز اوورانوائسنگ اور ڈبل بلنگ میں ملوث ہیں
 

شہزاد اکبر



معاون خصوصی نے کہا کہ چینی کی قیمت میں اگر صرف ایک روپیہ اضافہ کرکے بھی 5.2 ارب روپے منافع کمایا جاتا ہے، پاکستان میں تقریباً 25 فیصد گنا ان رپورٹڈ (غیر دستاویزی شکل میں) ہے جس سے اس پر ٹیکس بھی نہیں دیا جاتا، پانچ برسوں میں 88 شوگر ملز کو 29 ارب کی سبسڈی دی گئی، ان شوگر ملز نے 22 ارب روپے کا انکم ٹیکس دیا اور 12 ارب کے انکم ٹیکس ریفنڈز واپس لئے یوں صرف 10 ارب روپے انکم ٹیکس دیا گیا۔
سندھ حکومت کی اومنی گروپ کو سبسڈی
شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے اومنی گروپ کو سبسڈی دے کر بے تحاشا فائدہ پہنچایا، شہبازشریف فیملی کی شوگر ملز میں ڈبل رپورٹنگ کے شواہد ملے ہیں، العربیہ میں کچی پرچی کارواج بہت ملا ہے اور اس نے کسانوں کو40کروڑ روپے کم دیےگئے، جے ڈی ڈبلیو گروپ کی شوگر ملز کارپوریٹ فراڈ میں ملوث نکلی ہیں، جہانگیرترین گروپ کی شوگر ملز اوورانوائسنگ اور ڈبل بلنگ میں ملوث ہیں، شریف فیملی کی شوگر ملز میں ڈبل رپورٹنگ ثابت ہوئی۔
افغانستان کو برآمد کی گئی چینی مشکوک
معاون خصوصی نے کہا کہ پاکستان سے افغانستان کو برآمد کی گئی چینی مشکوک ہے، پاکستان کی برآمد اور افغانستان کے درآمد ڈیٹا میں فرق آیا، ایک ٹرک 15 سے 20 ٹن لے کر جاسکتے ہیں، لیکن ظاہر یہ کیا گیا کہ ایک ایک ٹرک پر 70 سے 80 ٹن چینی افغانستان لے کر گئے ہیں، یہ ایسا مذاق ہے جو آج تک کسی نے نوٹ نہیں کیا۔
چینی بحران کے ذمہ دار نگراں ادارے
شہزاد اکبر نے کہا کہ انکوائری کمیشن نے چینی بحران کا ذمہ دار ریگولیٹرز کو قرار دے دیا جن کی غفلت کے باعث چینی بحران پیدا ہوا اور قیمت بڑھی، کین کمشنرز سے لیکر ایس ای سی پی، مسابقتی کمیشن،ایف بی آر، اسٹیٹ بنک سب نے غیر ذمہ داری دکھائی، وفاقی کابینہ نے دیگر ملوں کا بھی فرانزک آرڈر کرنے کی ہدایت دی اور ریکوری کرکے پیسے عوام کو دینے کی سفارش کی۔

No comments:

Post a Comment